Ad
مسلم دنیا

غزہ: انسانیت کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان

✍️:. اظہر نصیر


غزہ، ایک نام نہیں ایک زخم ہے جو صدیوں سے رستا جا رہا ہے۔ آج یہ خطہ پوری دنیا کے ذی شعور اور ذی حس افراد کے ضمیر پر ایک ایسا سوالیہ نشان بن چکا ہے جسے نظر انداز کرنا اب ممکن نہیں رہا۔ معصوم بچوں کی لاشیں، ماؤں کی آہیں، بوڑھوں کی سسکیاں اور اجڑے گھر صرف فلسطینیوں کا المیہ نہیں، بلکہ پوری انسانیت کی بے حسی کا آئینہ ہیں۔

 غزہ پر مظالم: خاموش تماشائی دنیا

دنیا بھر کے انسانی حقوق کے دعوے دار، اقوامِ متحدہ جیسے ادارے، اور ترقی یافتہ ممالک کے حکمران سب کچھ جانتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ یہ خاموشی ظلم کی حمایت کے مترادف ہے۔ جب ظلم کے مقابلے میں حق کے ساتھ کھڑا ہونا چھوڑ دیا جائے، تو سمجھ لو انسانیت مر چکی ہے۔

 *امتِ مسلمہ کی بے حسی

افسوس کا مقام ہے کہ مسلم ممالک بھی صرف مذمتی بیانات تک محدود ہیں۔ امتِ محمدیہ کو جس اخوت اور غیرتِ ایمانی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا، وہ کہیں نظر نہیں آتا۔ قرآن فرماتا ہے:

"وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ"

(اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد مانگیں تو تم پر ان کی مدد لازم ہے)

لیکن یہاں سب کچھ نظرانداز کر دیا گیا ہے۔

 *اللہ کے دربار میں جواب دہی

ہم یہ نہ بھولیں کہ اللہ ربّ العزت کے دربار میں ہر ظلم پر سوال ہو گا۔ جنہوں نے ظلم کیا، اور جنہوں نے خاموشی سے ظلم کو دیکھا، سب کو جواب دینا ہو گا۔

کیا ہم اس دن کے لیے تیار ہیں؟ کیا ہم یہ کہہ سکیں گے کہ ہم نے مظلوموں کا ساتھ دیا، یا ہم صرف جذباتی پوسٹوں اور بیانات تک محدود رہے؟

 *سبق کیا ہے؟

ضمیر کو جگاؤ، بے حسی کی نیند سے بیدار ہو جاؤظلم کے خلاف آواز بلند کرو، چاہے قلم سے ہو، دعا سے ہو یا وسائل سےآنے والی نسلوں کو عدل، انسانیت اور غیرت ایمانی کا سبق دو. غزہ کو محض ایک علاقہ نہ سمجھو، یہ پوری امت کا کرب ہےاللہ کی بارگاہ میں حقیقی نجات تب ہی ممکن ہے جب ہم مظلوموں کا ساتھ دیں. 



غیر جانبدار اور آزاد صحافت کا ساتھ دیں!


نوکِ قلم نیوز ایک آزاد صحافتی ادارہ ہے جو غیر جانبدار صحافت کا علم بلند کیے ہوئے ہے۔ نازیبا اشتہارات سے اجتناب کرتے ہوئے گوگل اشتہارات بند کر دیے گئے ہیں۔ اب یہ سفر آپ کے تعاون کا محتاج ہے۔ خصوصاً قلم کار حضرات سے گزارش ہے کہ ہفتہ وار یا ماہانہ مالی تعاون کے ذریعے اس مشن کو جاری رکھنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ شکریہ!