Ad
جموں و کشمیر

حُریت اب غیر متعلق ہو چُکی ہے.... بلال غنی لون

آج کے دور میں حریت کانفرنس کا کوئی وجود نہیں ہے، حریت فعال بھی نہیں ہے،انہوں نے کہا، آج کی تاریخ میں جب آپ حریت کی بات کرتے ہیں تو وہ کہیں موجود نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس نے صرف بیانات دیے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔پاکستان کو یہاں فساد پیدا کرنے کے بجائے امن قائم کرنے میں میں مدد کرنی چاہیے


سری نگر/  19 جولائی 2025

نوکِ قلم نیوز ڈیسک 

جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے بانی عبدالغنی لون کے صاحبزادے اور سینئر سیاستدان بلال غنی لون نے حریت کانفرنس کو اس کی اپنی غیر فعالیت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اسے ’’غیر فعال‘‘قرار دیا اور پاکستان پر جموں و کشمیر میں ’’انتشار‘‘اور ’’فساد‘‘پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔ ایک انٹرویو میں سابق علیحدگی پسند رہنما بلال لون نے واضح کیا کہ حریت اور پاکستان دونوں نے خطے کی ترقی کے مواقع ضائع کیے۔ انہوں نے نوجوان نسل کو حقیقت تسلیم کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک ’’بہت بڑی طاقت‘‘ہے جس سے لڑائی ممکن نہیں۔ لون نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کو سیاسی عینک سے نہ دیکھیں بلکہ ’’بھارت کو بھارت کے طور پر دیکھیں‘‘تاکہ وہ اس میں اپنا مقام تلاش کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 35 برسوں کی حقیقت موجودہ نسل کو بتانا ضروری ہے کیونکہ اب ان کے پاس کوئی اور آپشن نہیںےبچا اور استحصال کی سیاست ختم ہونی چاہیے۔بلال لون نے اعتراف کیا کہ حریت کانفرنس آج کے دور میں مکمل طور پر غیر متعلق ہو چکی ہے۔

آج کے دور میں حریت کانفرنس کا کوئی وجود نہیں ہے، حریت فعال بھی نہیں ہے،انہوں نے کہا، آج کی تاریخ میں جب آپ حریت کی بات کرتے ہیں تو وہ کہیں موجود نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس نے صرف بیانات دیے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔پاکستان کو یہاں فساد پیدا کرنے کے بجائے امن قائم کرنے میں میں مدد کرنی چاہیے۔انہوں نے اس خیال کو مسترد کیا کہ پاکستان طاقت کے ذریعے کشمیر حاصل کر سکتا ہے، اور حالیہ سرحدی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 48 گھنٹے کی جنگ جیسی صورتحال کے باوجود ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھی۔بلال لون نے کہا کہ اب وقت ہے کہ کشمیری اس دلدل سے نکلیں، چاہے پاکستان ہو یا نہ ہو، ہمیں آگے بڑھنا ہے۔

ایجینسیز 



غیر جانبدار اور آزاد صحافت کا ساتھ دیں!


نوکِ قلم نیوز ایک آزاد صحافتی ادارہ ہے جو غیر جانبدار صحافت کا علم بلند کیے ہوئے ہے۔ نازیبا اشتہارات سے اجتناب کرتے ہوئے گوگل اشتہارات بند کر دیے گئے ہیں۔ اب یہ سفر آپ کے تعاون کا محتاج ہے۔ خصوصاً قلم کار حضرات سے گزارش ہے کہ ہفتہ وار یا ماہانہ مالی تعاون کے ذریعے اس مشن کو جاری رکھنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ شکریہ!