Ad
ہندوستان

طیارہ حادثہ کے پائلٹ کی آخری کال... مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے، آخری کال کیا ہوتی ہے جانیے

پائلٹ پیغام پہنچانے کے لیے تین بار مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے کہتا ہے۔ مے ڈے کال کا مطلب ہے کہ طیارہ مشکل میں ہے اور اسے وقت ضائع کیے بغیر مدد کی ضرورت ہے۔ ہوائی جہاز کے ریڈیو پر تین بار کہا جاتا ہے - مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے۔ تین بار کہا گیا تاکہ اس پیغام کو سنجیدگی سے لیا جائے، ایسا نہیں ہے کہ کسی نے مذاق میں کہا ہو۔ اس کا مطلب ہے کہ طیارہ مشکل میں ہے اور اسے مدد کی ضرورت ہے۔


نوکِ قلم نیوز ڈیسک/// 

گاندھی نگر: تباہ ہونے والے ایئر انڈیا کے طیارے کے پائلٹ نے آخری وقت میں کال کی۔پائلٹ نے اے ٹی سی، ایئر ٹریفک سروس کو فون کیا۔ اس کے بعد اے ٹی سی نے طیارے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ یعنی طیارہ گرنے سے پہلے پائلٹ نے سگنل دے دیا تھا۔ اس کال کو مے ڈے کال کہتے ہیں۔

یہ ایک قسم کی ہنگامی کال ہے۔ جب بھی ہوائی جہاز پر کوئی بحران ہوتا ہے تو جہاز کا پائلٹ قریبی اے ٹی ایس کو پیغام بھیجتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جہاز میں بحران ہے اور مسافروں اور عملے کے ارکان کی جان کو خطرہ ہے۔ اسے ہنگامی کال بھی کہا جاتا ہے۔ لیکن اس کے کہنے کا انداز تھوڑا مختلف ہے۔

اب خطرے کی قسم کال پر معلوم ہوتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ انجن فیل ہو جائے، یا ہوائی جہاز ہوا میں کسی پرندے سے ٹکرا جائے، یا ہوائی جہاز کو موسم کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہو، وغیرہ ایسی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

پائلٹ پیغام پہنچانے کے لیے تین بار مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے کہتا ہے۔ مے ڈے کال کا مطلب ہے کہ طیارہ مشکل میں ہے اور اسے وقت ضائع کیے بغیر مدد کی ضرورت ہے۔ ہوائی جہاز کے ریڈیو پر تین بار کہا جاتا ہے - مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے۔ تین بار کہا گیا تاکہ اس پیغام کو سنجیدگی سے لیا جائے، ایسا نہیں ہے کہ کسی نے مذاق میں کہا ہو۔ اس کا مطلب ہے کہ طیارہ مشکل میں ہے اور اسے مدد کی ضرورت ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے فائر یا پولیس ایکشن کے دوران بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس لیے اس کے بولنے کی شکل بالکل مختلف رکھی گئی ہے۔ اس کا آغاز 1921 میں ہوا۔ لندن کے فریڈرک اسٹینلے موک فورڈ نے اسے ایجاد کیا۔ وہ ریڈیو کے افسر تھے۔ ان سے کہا گیا کہ کوئی ایسا لفظ تلاش کریں جو ایمرجنسی کے لیے استعمال ہو اور اس کا تلفظ بھی مختصر ہو۔ اس نے لفظ Mayday تجویز کیا۔ یہ فرانسیسی زبان سے لیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے - میری مدد کرو۔

طیارے نے احمد آباد ایئرپورٹ کے رن وے نمبر 23 سے ٹیک آف کیا۔ طیارہ ٹیک آف کے فوراً بعد گر کر تباہ ہوگیا۔ جہاز میں 242 مسافر سوار تھے۔ مسافروں میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی شامل تھے۔

بشکریہ :. ای ٹی وی اُردو 



غیر جانبدار اور آزاد صحافت کا ساتھ دیں!


نوکِ قلم نیوز ایک آزاد صحافتی ادارہ ہے جو غیر جانبدار صحافت کا علم بلند کیے ہوئے ہے۔ نازیبا اشتہارات سے اجتناب کرتے ہوئے گوگل اشتہارات بند کر دیے گئے ہیں۔ اب یہ سفر آپ کے تعاون کا محتاج ہے۔ خصوصاً قلم کار حضرات سے گزارش ہے کہ ہفتہ وار یا ماہانہ مالی تعاون کے ذریعے اس مشن کو جاری رکھنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ شکریہ!