Ad
بین الاقوامی

مولانا مسعود اظہر کے خاندان کے 10 افراد کی موت

////.... نوکِ قلم نیوز ڈیسک 

لاہور (پی ٹی آئی) جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر نے چہارشنبہ کے دن مانا کہ بہاولپور میں جیش کے ہیڈکوارٹرس پر ہندوستان کے مزائل حملہ میں ان کے 10 ارکان خاندان اور 4 قریبی ساتھیوں کی جان گئی۔

مولانا سے منسوب بیان میں کہاگیا کہ جامع مسجد سبحان اللہ‘ بہاولپور پر حملہ میں مر نے والوں میں جیش سربراہ کی بڑی بہن‘ بہنوئی‘ بھتیجہ‘ بھتیجہ کی بیوی‘ ایک بھتیجی اور ان کے بڑے خاندان کے 5 بچے شامل ہیں۔

مولانا کے ایک قریبی ساتھی اور اس کی ماں نے بھی دم توڑدیا۔ دیگر 2 قریبی ساتھیوں کی بھی جان گئی۔ بہاولپور 1999 میں انڈین ایرلائنز کی پرواز IC-814 ہائی جیک معاملہ میں مولانا مسعود اظہر کی رہائی کے بعد جیش کا مرکز بن گیا۔

مولانا کو اپریل 2019 کے بعد سے کسی نے بھی نہیں دیکھا۔ سمجھا جاتا ہے کہ وہ بہاولپور کے کسی ”محفوظ ٹھکانہ“ میں روپوش ہیں۔ اسی دوران پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بہاولپور حملہ میں زخمی تمام افراد کو بہترین علاج کے لئے وکٹوریہ ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔



غیر جانبدار اور آزاد صحافت کا ساتھ دیں!


نوکِ قلم نیوز ایک آزاد صحافتی ادارہ ہے جو غیر جانبدار صحافت کا علم بلند کیے ہوئے ہے۔ نازیبا اشتہارات سے اجتناب کرتے ہوئے گوگل اشتہارات بند کر دیے گئے ہیں۔ اب یہ سفر آپ کے تعاون کا محتاج ہے۔ خصوصاً قلم کار حضرات سے گزارش ہے کہ ہفتہ وار یا ماہانہ مالی تعاون کے ذریعے اس مشن کو جاری رکھنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ شکریہ!