Ad
جموں و کشمیر

آغا سید حسن الموسوی الصفوی کا پروفیسر عبدالغنی بٹ کو خراجِ عقیدت

آغا سید حسن الموسوی الصفوی کا پروفیسر عبدالغنی بٹ کو خراجِ عقیدت

بڈگام 


18/ ستمبر 


پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے صدر انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر حجتہ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرحوم کو ایک عظیم دانشور، معلمِ قوم اور دوراندیش رہنما قرار دیا، جن کی وفات نے کشمیر کو ایک سنجیدہ اور مدبر آواز سے محروم کر دیا ہے۔

آغا سید حسن نے کہا کہ پروفیسر بٹ مرحوم سے اُن کی رفاقت کئی دہائیوں پر محیط تھی اور اس دوران انہوں نے ہمیشہ ایک ایسے شخص کو قریب سے دیکھا جو علم و فضل کے ساتھ ساتھ تحمل، بردباری اور سیاسی بصیرت کا پیکر تھا۔ ایک ماہر تعلیم، اصول پرست سیاستدان اور امن دوست مفکر کی حیثیت سے پروفیسر بٹ نے ہمیشہ مکالمے، افہام و تفہیم اور پُرامن ذرائع کو ہی مسئلہ کشمیر کا بہترین اور قابلِ عمل حل قرار دیا۔ اُس وقت جب ایسے خیالات کو کمزوری سمجھا جاتا تھا، پروفیسر بٹ نے بڑی جرات اور استقامت کے ساتھ اپنی بات کہی اور اُس پر قائم رہے۔ اُن کا یہ یقین کہ بات چیت طاقت کا اظہار ہے نہ صرف حریت کے حلقوں بلکہ وسیع سماج کے لیے رہنمائی کا ذریعہ رہا۔

صدر انجمن نے کہا کہ پروفیسر بٹ کی میراث ایک قیمتی سرمایہ ہے جو آنے والی نسلوں کو عقل و دانش، صبر و استقامت اور اخلاص و شفقت کا سبق دیتی رہے گی۔ اُن کی شخصیت ایک ایسے رہنما کی تھی جو اختلاف کو دشمنی نہیں بلکہ سوچنے کا موقع سمجھتے تھے اور یہی ان کی سب سے بڑی طاقت تھی۔

آغا سید حسن نے افسوس ظاہر کیا کہ پروفیسر بٹ کے وصال کے موقع پر اہلِ کشمیر کو اُن کے جنازے میں شرکت اور آخری دیدار سے محروم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رویہ نہ صرف انسانی اقدار کے منافی ہے بلکہ اجتماعی دکھ اور صدمے میں اضافہ کا سبب بھی بنا۔

اس موقع پر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے پروفیسر بٹ کے فرزند جناب جہانگیر غنی صاحب سے ٹیلیفون پر تعزیت کی اور مرحوم کے انتقال کو ایک ذاتی اور قومی نقصان قرار دیا۔ انہوں نے مرحوم کے اہلِ خانہ، دوستوں اور عقیدت مندوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرے۔



غیر جانبدار اور آزاد صحافت کا ساتھ دیں!


نوکِ قلم نیوز ایک آزاد صحافتی ادارہ ہے جو غیر جانبدار صحافت کا علم بلند کیے ہوئے ہے۔ نازیبا اشتہارات سے اجتناب کرتے ہوئے گوگل اشتہارات بند کر دیے گئے ہیں۔ اب یہ سفر آپ کے تعاون کا محتاج ہے۔ خصوصاً قلم کار حضرات سے گزارش ہے کہ ہفتہ وار یا ماہانہ مالی تعاون کے ذریعے اس مشن کو جاری رکھنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ شکریہ!